نافرمانی کی سزا کی کہانی
ایک
چھوٹے شہر میں ایک نوجوان لڑکے کا نام علی تھا۔ علی ایک ذہین اور تجربہ کار شخصیت
رکھتا تھا، لیکن وہ بہت زیادہ نافرمانی کرتا تھا۔ وہ اپنے والدین کی بات نہیں
مانتا تھا اور اکثر ان کی حکمرانی کو نظرانداز کرتا تھا۔ ایک روز، علی کی ماں نے
انہیں کچھ کام کرنے کو کہا، لیکن علی نے اس پر توجہ نہیں دی اور اپنی دوستوں کے
ساتھ باہر کھیلنے چلا گیا۔ جب وہ گھر واپس آیا تو انہیں پتا چلا کہ ان کے والدین
نے بغیر کسی عذر کے انہیں بیرون جانے سے منع کر دیا تھا۔ علی کو بہت ناراضی ہوئی
اور وہ غصے میں اپنے کمرے میں چلا گیا۔
رات کو بہت دیر ہوگئی لیکن علی نے ہیں نہیں سنائی۔ صبح ہونے پر جب علی کے والدین نے دیکھا کہ ان کا بیٹا ابھی تک کمرے میں ہیں، تو وہ چھوڑ کر علی کے کمرے میں آئے۔ انہوں نے دیکھا کہ علی بہت پڑھ رہا ہے اور ان کے ہاتھوں میں کچھ لکھا ہوا ہے۔ وہ لکھا ہوا کاغذ ان کے پاس لے گئے اور پڑھا کہ "میں معذرت خواہ ہوں، مجھے پتہ نہیں تھا۔
A story of punishment for disobedience
In
a small town there was a young boy named Ali. Ali had an intelligent and
experienced personality, but he was very disobedient. He disobeyed his parents
and often ignored their rule. One day, Ali's mother asked him to do some work,
but Ali ignored her and went outside to play with his friends. When he returned
home, he found that his parents had forbidden him to go out without any excuse.
Ali was very angry and went to his room in anger.
It
was late at night but Ali did not say yes. In the morning, when Ali's parents
saw that their son was still in the room, they left and came to Ali's room.
They saw that Ali was reading a lot and something was written in his hands. He
took the scribbled paper to her and read, “I'm sorry, I didn't know.
No comments:
Post a Comment